Home » Duwa After Salaah
Duwa After Salaah
  1. اللَّهُ أَكْبَرُ
    أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ
    سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ
    رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ - أَوْ تَجْمَعُ – عِبَادَكَ
    (3) اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ وَمِنْكَ السَّلاَمُ تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ
    اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
    اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ
    لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ
    لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ
    لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَلاَ نَعْبُدُ إِلاَّ إِيَّاهُ لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ وَلَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ مُخْلِصِينَ
    لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ
    اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ
    قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ
    قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ مَلِكِ النَّاسِ إِلَٰهِ النَّاسِ مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ
    (10) الْحَمْدُ لِلَّهِ (10) سُبْحَانَ اللَّهِ (10) اللَّهُ أَكْبَرُ
    (11) الْحَمْدُ لِلَّهِ (11) سُبْحَانَ اللَّهِ (11) اللَّهُ أَكْبَرُ
    (25) الْحَمْدُ لِلَّهِ (25) سُبْحَانَ اللَّهِ (25) اللَّهُ أَكْبَرُ
    (33) الْحَمْدُ لِلَّهِ (33) سُبْحَانَ اللَّهِ (33) اللَّهُ أَكْبَرُ
    (34) الْحَمْدُ لِلَّهِ (33) سُبْحَانَ اللَّهِ (33) اللَّهُ أَكْبَرُ

  2. ابن عباس رضی اللہ عنہما سے خبر دی کہ آپ نے فرمایا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ختم ہونے کو تکبیر کی وجہ سے سمجھ جاتا تھا

    اللَّهُ أَكْبَرُ

    1. (SAHIH BUKHARI Vol #1, Hadith #842)
    2. (SAHIH MULSIM Vol #2, Hadith #1316-1318)
    View More
  3. حضرت ثوبان سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تو تین دفعہ استغفار کرتےاور اس کے بعد کہتے

    أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ

    1. (SAHIH MUSLIM Vol #2, Hadith #1334)
    2. (SUNAN TIRMIDHI Vol #1, Hadith #300)
    3. (SUNAN IBN MAJAH Vol #2, Hadith #928)
    View More
  4. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مجلس میں بیٹھتے یا نماز سے فارغ ہوتے تو کچھ کلمات پڑھتے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے ان کلمات کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر کسی شخص نے (اس مجلس میں) اچھی باتیں کی ہوں گی تو یہ کلمات قیامت تک کے لیے ان باتوں کے لیے مہر بن جائیں گے اور اگر اس نے اور قسم کی (غلط یا فضول) باتیں کی ہوں گی تو یہ اس کے لیے کفارہ (گناہ مٹانے والے) بن جائیں گے۔ (اوروہ کلمات یہ ہیں

    سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ

    اے اللہ! تو ہر قسم کے نقص و عیب سے پاک ہے اور تمام تعریفوں اور خوبیوں والا ہے۔ میں تجھ سے معافی طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔ (یعنی ہر قسم کی غلطی سے توبہ کرتا ہوں۔)

    1. (SUNAN NASAI Vol #2, Hadith #1345)
  5. حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،کہا کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو پسند کرتے تھے کہ ہم آپ کی دائیں طرف ہوں،آپ ہماری طرف رخ فرمائیں۔(براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: میں نے(ایسے ہی ایک موقع پر)آپ کو یہ فرماتے ہوئےسنا

    رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ - أَوْ تَجْمَعُ – عِبَادَكَ

    اے میرےرب ! تو جب اپنے بندوں کو اٹھائے گا یا جمع کرے گا اس دن مجھے اپنے عذاب سے بچانا۔

    1. (SAHIH MUSLIM Vol #2, Hadith #1642-1643)
  6. حضرت ثوبان سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تو تین دفعہ استغفار کرتےاور اس کے بعد کہتے

    اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ وَمِنْكَ السَّلاَمُ تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ

    ولید نے کہا :میں نے اوزاعی سے پوچھا : استغفار کیسے کیا جائے ؟ انھوں نے کہا : استغفر اللہ ،استغفر اللہ کہے ۔

    اے اللہ ! تو ہی سلام ہے اور سلامتی تیری ہی طرف سے ہے ،تو صاحب رفعت و برکت ہے ، اے جلال والے اور عزت بخشنے والے

    1. (SAHIH MUSLIM Vol #2, Hadith #1334-1337)
    2. (SUNAN TIRMIDHI Vol #1, Hadith #298-300)
    3. (SUNAN IBN MAJAH Vol #2, Hadith #924)
    4. (SUNAN IBN MAJAH Vol #2, Hadith #928)
    5. (SUNAN ABU DAWUD Vol #2, Hadith #1512-1513)
    6. (SUNAN NASAI Vol #2, Hadith #1338-1339)
    View More
  7. سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اپنے بچوں کو یہ کلمات دعائیہ اس طرح سکھاتے تھے جیسے معلم بچوں کو لکھنا سکھاتا ہے اور فرماتے تھے

    اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا
    وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ

    اے اللہ ! بزدلی سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں‘ اس سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ عمر کے سب سے ذلیل حصے میں پہنچادیاجاؤں اورتیری پناہ مانگتاہوں میں دنیا کے فتنوں سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے

    1. (SAHIH BUKHARI Vol #4, Hadith #2822)
    2. (SUNAN TIRMIDHI Vol #6, Hadith #3567)
    View More
  8. سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے سلام پھیرتے ، تو یہ پڑھا کرتے تھے

    اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ

    اے اللہ ! مجھے بخش دے وہ تقصیرات ، جو میں نے پہلے کیں ، جو بعد میں کیں ، جو پوشیدہ کیں اور جنہیں ظاہراً کیا اور جو میں حد سے گزرتا رہا ، اور وہ جن کے متعلق تو مجھ سے زیادہ باخبر ہے تو ہی ( جسے چاہے ) آگے کرنے والا اور ( جسے چاہے ) پیچھے رکھنے والا ہے ۔ ( نیکی کی توفیق دیتا ہے یا محروم کر دیتا ہے ) تیرے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ۔

    1. (SUNAN ABU DAWUD Vol #2, Hadith #1509)