بِسْمِ اللَّهِ
بِسْمِ اللَّهِ فِي أَوَّلِهِ وَآخِرِهِ
اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جب تم لوگوں میں سے کوئی کھانا کھائے تو'بسم اللہ' پڑھ لے، اگرشروع میں بھول جائے تو یہ کہے 'بسم الله في أوله وآخره'۔ اسی سند سے عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ چھ صحابہ کے ساتھ کھاناکھارہے تھے، اچانک ایک اعرابی آیا اوردولقمہ میں پورا کھانا کھالیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' اگر اس نے' بسم اللہ' پڑھ لی ہوتی تو یہ کھانا تم سب کے لیے کافی ہوتا'۔
بِسْمِ اللَّهِ
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جب تم لوگوں میں سے کوئی کھانا کھائے تو'بسم اللہ' پڑھ لے، اگرشروع میں بھول جائے تو یہ کہے 'بسم الله في أوله وآخره'۔ اسی سند سے عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ چھ صحابہ کے ساتھ کھاناکھارہے تھے، اچانک ایک اعرابی آیا اوردولقمہ میں پورا کھانا کھالیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' اگر اس نے' بسم اللہ' پڑھ لی ہوتی تو یہ کھانا تم سب کے لیے کافی ہوتا'۔
بِسْمِ اللَّهِ فِي أَوَّلِهِ وَآخِرِهِ
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ (دونوں) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں داخل ہوئے ، وہ ایک برتن لے کر ہم لوگوں کے پاس آئیں، اس برتن میں دودھ تھا میں آپ کے دائیں جانب بیٹھا ہواتھا اور خالد آپ کے بائیں طرف تھے، آپ نے دودھ پیا پھر مجھ سے فرمایا:' پینے کی باری تو تمہاری ہے، لیکن تم چاہو تو اپنا حق (اپنی باری) خالد بن ولید کو دیدو،میں نے کہا: آپ کا جوٹھا پینے میں اپنے آپ پر میں کسی کو ترجیح نہیں دے سکتا، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جسے اللہ کھانا کھلائے ،اسے کھاکر یہ دعا پڑھنی چاہیے : 'اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ'اور جس کو اللہ دودھ پلائیے اسے کہنا چاہیے 'اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ' رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' دودھ کے سوا کوئی ایسی چیز نہیں ہے جوکھانے اور پینے (دونوں) کی جگہ کھانے وپینے کی ضرورت پوری کرسکے'۔
اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ
اے اللہ! ہمیں اس میں برکت اور مزید اس سے اچھا کھلا